آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ مسترد کر دیا گیا

آئی ایم ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان امپورٹڈ اور لگزری چیزوں پر ٹیکس بڑھائے جس کے جواب میں پاکستان نے ان کا یہ مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔
آپ کو مزید تفصیلات بتاتے چلیں کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان رابطہ آن لائن ہوا،جس میں آئی ایم ایف نے بات کی کہ پاکستان کیسے اپنی آمدن بڑھا سکتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ آئی ایم ایف نے کہا کہ امپورٹڈز اور لگزری چیزوں پر ٹیکس بڑھا دیا جائے، جس کے جواب میں پاکستان نے ان کا یہ مطالبہ مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
پاکستان نے یہ مطالبہ اس بنیاد پر مسترد کیا کیونکہ ایف بی آر بہترین کارگردگی دکھا رہا ہے اور ٹیکس پاکستانیوں سے اچھی تعداد میں جمع کر رہا ہے۔
آپ کو مزید تفصیلات بتاتے چلیں کہ ایف بی آر نے 2 ماہ کے اندر اندر 24 ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس جمع کیا ہے اور ایف بی آر مقررہ ہدف سے پہلے 30 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرے گا۔آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے اس کام کو تسلی بخش قرار دیا کہ ایف بی آر اپنا کام صحیح طریقے سے کر رہا ہے۔
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی بھی بجلی کے متعلق شرائط مسترد کر دی ہیں۔ حکومت پاکستان نے 400 یونٹ استعمال کرنے والی پاکستانیوں کے لیے تجویز دی تھی کہ ان کا بل قسطوں کی شکل میں بھیج دیا جائے لیکن آئی ایم ایف نے مکمل طور پر اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔جس کی وجہ سے حکومت پاکستان بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے اور اس کے بعد انہوں نے مزید تجاویز دی ہیں کہ بجلی کے بلوں کو میں کیسے کمی لائی جائے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ آئی ایم ایف ان کی دوسری تجاویز کو منظور کرتی ہے کہ نہیں یا اسی طرح ہی نامنظور کرتی ہے۔